Monday, 26 May 2025

اٹھو ردائے رعونت کو تار تار کریں

 اٹھو ردائے رعونت کو تار تار کریں

خدا کے نام پہ انسانیت سے پیار کریں

چلو چمن میں چراغاں بصد وقار کریں

بڑھو حیات کے دامن کو لالہ زار کریں

نئی فضائیں، نئی نکہتیں، نئی راہیں

گلِ مراد سے دامن کو مشکبار کریں

بھٹک نہ جائے یہ انسان آج راہوں میں

نشان منزل مقصود استوار کریں

افق کے پار جو موج شمیم بکھری ہے

اسی سے غنچۂ خاطر کو مشک بار کریں

فلک پہ آج ستاروں کو ڈھونڈنے والے

مری نظر کے ستاروں کا کچھ شمار کریں

عزیز! آج غم دل کی داستاں کہہ کر

وہ چاہتے ہیں زمانے کو سوگوار کریں


عزیز بدایونی

No comments:

Post a Comment