Wednesday, 21 May 2025

اس نے یہ فاصلہ اس واسطے رکھا ہو گا

 اس نے یہ فاصلہ اس واسطے رکھا ہو گا

پاس آ کر مرے بیٹھے گا تو چرچا ہو گا

آج پھر اس نے مجھے یاد کیا ہے شاید

دل نے یوں ہی تو نہیں شور مچایا ہو گا

دیکھنا لوگ محبت کی مثالیں دیں گے

نام آئے گا مِرا ذکر تمہارا ہو گا

درد بے چینی تڑپ رنج و الم تنہائی

ہم نے سوچا ہی نہیں اتنا خسارہ ہو گا

جس کو دن رات دعاؤں میں ہے مانگا ہم نے

وقت آئے گا کسی دن وہ ہمارا ہو گا

ہجر اس واسطے منظور کیا ہے میں نے

تیرا ہر زخم مجھے دل سے گوارا ہو گا

اس کی بے چینی بتاتی ہے کہ عادل راہی

بھولا بسرا ہی کوئی یاد تو آتا ہو گا


عادل راہی

No comments:

Post a Comment