Thursday, 15 May 2025

چمن میں رہ کے بھی دل کو اگر قرار نہیں

 چمن میں رہ کے بھی دل کو اگر قرار نہیں

تو یہ بہار کی توہین ہے بہار نہیں

تمہارا حسن جو پھولوں سے آشکار نہیں

مِری نگاہ بھی شرمندۂ بہار نہیں

حضور آپ کے وعدوں کا کیا یقیں آئے

یہاں تو زیست پہ بھی اپنی اعتبار نہیں

ہے زندگی مِری اک حادثہ جہاں کے لیے

مِری تباہی پہ کون آج اشکبار نہیں

وہ آنکھ کیا کہ محبت میں خوں بہا نہ سکے

وہ دل ہی کیا ہے جو زخموں سے لالہ زار نہیں

کوئی ہزار سراپا خلوص بن جائے

ہمیں کسی کا بھی انجم اب اعتبار نہیں


انجم سہارنپوری

No comments:

Post a Comment