Friday, 16 May 2025

ارض مقدس حرف شرمندہ ہیں

 ارضِ مقدس   

حرف شرمندہ ہیں

لفظ گھائل ہیں آج

جملے بے معنی ہیں

مذمت ناکافی ہے آج

فلسطین لہو لہو ہے آج 

یہ مسکن ہے انبیاء کا

یہ مقام امام الانبیاء کا

یہ معجزوں کی زمین ہے

یہ برکتوں کی امین ہے

یہاں بیت المقدس ہے

یہ ارضِ مقدس ہے

ایک قابضو،اے ظالمو

اے جابرو، اے حاسدو

ظلم کے مینار سے

منہ کے بل گر جاؤ گے

وہ وقت بہت جلد آئے گا

جب تم پچھتاؤ گے

سازشیں مسمار ہوں گی

چالیں ناکام ہوں گی

مہلت ہو جائے گی ختم

تکبر توڑ دے گا دم

کوئی سلطان آئے گا

صلاح الدین کے جیسا

کوئی امیر آئے گا

عمر فاروق کے جیسا

یہ قدرت کا قانون ہے 

باطل مٹ جاتا ہے

حق دنیا پر چھا جاتا ہے

اے ارضِ مقدس

تیرے شہیدوں کی قسم

لہو کے رنگ ہیں

تیری تصویر میں

اے ارضِ مقدس

تیری حرمت کی قسم

امن ہو گا

تیری تقدیر میں

میرا ایمان ہے


سعدیہ زاہد

No comments:

Post a Comment