مکر و فریب و ظلم و جفا چھوڑئیے حضور
اچھا نہیں یہ آپ کا حد سے سوا غرور
بینا جو آنکھ دل کی ہو ذرہ ہے آفتاب
ظلمت جو دل میں ہو تو کسی شے میں کیوں ہو نور
آلودگئ ذہن و دل ہی کی یہ دین ہے
چہرہ پہ ہی خوشی ہے نہ تو دل میں کچھ سرور
کچھ بھی جو ہو تمیز تو خیر و شر میں فرق
یہ جو نصیب نہ ہو تو کیا عقل کیا شعور
حسان! اپنے آپ کو پہچان اور یہ کہہ
میں کیا ہوں مجھ سے ہے تِری قدرت کا ہی ظہور
محمد حازم حسان
No comments:
Post a Comment