حد سے زیادہ بھی پیار مت کرنا
جان ہر اک پر نثار مت کرنا
کیا خبر کس جگہ پر رک جائے
سانس کا اعتبار مت کرنا
آئینے کی نظر نہ لگ جائے
تیر تیری طرف ہی آئے گا
یوں ہوا میں شکار مت کرنا
ڈوب جانے کا جس میں خطرہ ہے
ایسے دریا کو پار مت کرنا
دیکھ توبہ کا در کھلا ہے ابھی
کل کا تم انتظار مت کرنا
مجھ کو خنجر نے یہ کہا اعجازؔ
تُو اندھیرے میں وار مت کرنا
قمر اعجاز
No comments:
Post a Comment