رو رہا ہوں تو مجھ کو رونے دو
عشق میں زندگی کو کھونے دو
رشتۂ نور میں، محبت کے
اب مجھے اشکِ غم پرونے دو
ہر مقدر کا کام ہے سونا
دل کی میرے، تمہیں ہے کیا پروا
درد ہوتا ہے دل میں، ہونے دو
ہے مجھے عمرِ جاوداں کی تلاش
جان کھوتا ہوں، مجھ کو کھونے دو
دل کی آغوش میں تھکی ہاری
آرزو سو رہی ہے، سونے دو
پائے گا دل سکوں، اے بہزادؔ
شب گزر جائے، صبح ہونے دو
بہزاد لکھنوی
No comments:
Post a Comment