Tuesday, 15 November 2016

رو رہا ہوں تو مجھ کو رونے دو

رو رہا ہوں تو مجھ کو رونے دو
عشق میں زندگی کو کھونے دو
رشتۂ نور میں، محبت کے
اب مجھے اشکِ غم پرونے دو
ہر مقدر کا کام ہے سونا
کیوں جگاتے ہو اس کو، سونے دو
دل کی میرے، تمہیں ہے کیا پروا
درد ہوتا ہے دل میں، ہونے دو
ہے مجھے عمرِ جاوداں کی تلاش
جان کھوتا ہوں، مجھ کو کھونے دو
دل کی آغوش میں تھکی ہاری
آرزو سو رہی ہے، سونے دو
پائے گا دل سکوں، اے بہزادؔ
شب گزر جائے، صبح ہونے دو

بہزاد لکھنوی

No comments:

Post a Comment