Saturday, 1 May 2021

کل کو پچھتاؤ گے دغا کر کے

 کل کو پچھتاؤ گے دغا کر کے

سو بچھڑ جاؤ حوصلہ کر کے

مجھ کو حیرت میں مبتلا کر کے

کیا مِلا اس طرح گِلہ کر کے

اس کے دل میں ہی چور تھا کوئی

ڈر گیا تھا وہ سامنا کر کے

کچھ بھرم تو رکھو محبت کا

جاؤ مت ایسے ادھ مَرا کر کے

اب تو پہچان لے گا وہ شاید

دیکھ لو پھر سے رابطہ کر کے

ہم کو زنجیر سے محبت تھی

خاک اچھا کیا رِہا کر کے


شوزب حکیم

No comments:

Post a Comment