نہیں ایسا کہ طولانی نہیں ہے
مگر یہ بات پھیلانی نہیں ہے
میسر ہے بصد مشکل، وگرنہ
کہیں بھی کوئی آسانی نہیں ہے
فنا دائم رہے گی اس جہاں میں
ہر اک شے تو یہاں فانی نہیں ہے
یہ کیا کہ دل ہُوئے جاتے ہیں صحرا
مگر چہروں پہ ویرانی نہیں ہے
طلوعِ چشم لازم ہے، وگرنہ
کوئی سورج ميں تابانی نہیں ہے
پریشانی محبت میں بہت ہے
مگر اس میں پشیمانی نہیں ہے
سید مبارک شاہ
No comments:
Post a Comment