Saturday, 1 May 2021

میں حوا کی بیٹی ہوں مجھے رسوا نا کرو

 میں حوا کی بیٹی ہوں مجھے رسوا نا کرو

میری حرمت کا پاس رکھو نیلام باخدا نا کرو

مجھے جہیز کے نام پہ ٹھکراتے ہیں

بازاروں سڑکوں پہ تمسخر اڑاتے ہیں

میں جو درد سہتی ہوں وہ بتاتی نہیں

گریہ نہیں کرتی آواز اٹھاتی نہیں

میں تو احساس کی مٹی سی بنی ہوں

پر میرا احساس کیوں نہیں کرتے

مجھے زیادتی کا نشانہ نہ بنایا کرو

عورت کے کردار پر ایسے کیچڑ نہ لگایا کرو

مجھے بھی پڑھنا ہے پڑھانا ہے

تمہارے ساتھ مل کر ملک چلانا ہے

مجھے بھی آگے پڑھنے دو میرا راستہ نہ روکو

مجھے بولنے کا حق ہے یوں بات نہ ٹوکو

فرمانِ الٰہی کا ہی پاس کرو

میرا بھی احساس کرو


دانیال رند

No comments:

Post a Comment