جو بھی دیکھے تو دکھے ان کی شبیہ
اس طرح یاد ان کی اوڑھی ہے
جب سے وہ زندگی میں آئے ہیں
ہر دعا ان کی طرف موڑی ہے
ہم بلائیں، وہ چلے آئیں گے
ہم کو اتنا غرور تھوڑی ہے
دم نکلتا ہے نا جس منزِل پر
ہم نے وہ راستے میں چھوڑی ہے
ہوتا ہو گا کوئی گلفام و حسِین
ان کے جیسا حضور تھوڑی ہے
دل پہ اک اور اتاری جائے
یہ محبت زبور تھوڑی ہے
صائمہ یوسفزئی
No comments:
Post a Comment