Saturday, 1 May 2021

محبتوں میں مجھے تو اداس رہنے دے

 محبتوں میں مجھے تو اداس رہنے دے

جو کچھ نہیں ہے تو یادوں کے پاس رہنے دے

وہ جس جگہ بھی ہے میرا ہے بس وہ میرا ہے

یہ میرے دل میں خدایا قیاس رہنے دے

میں تیرے در کی ہوں باندی سنبھال کر رکھنا

کہ در سے دور نہ کرنا، تُو پاس رہنے دے

میں اس کی پیاس کو سمجھی ہوں اس کی آنکھوں سے

وہ کاش ایسے ہی اپنی یہ پیاس رہنے دے


فرح شاہد

No comments:

Post a Comment