حرص اتنی بڑھی ہوئی ہے یہاں
سب کو اپنی پڑی ہوئی ہے یہاں
کتنی آنکھیں ہوس سے بھر گئی ہیں
ایک لڑکی کھڑی ہوئی ہے یہاں
یہ جو کمرہ ہے میرا کمرہ ہے
اور اداسی بڑی ہوئی ہے یہاں
اس جگہ روز تجھ کو دیکھتا ہوں
آنکھ کس سے لڑی ہوئی ہے یہاں
دیکھ میں کھلکھلا کے ہنس رہا ہوں
دیکھ وحشت پڑی ہوئی ہے یہاں
مبشر میو
No comments:
Post a Comment