Saturday, 27 November 2021

یہ باپ بیٹی و بھائی بہنا کا ہر حوالہ حسین سے ہے

 عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ بر امامؑ عالی مقام


یہ باپ بیٹی و بھائی بہنا کا ہر حوالہ حسؑین سے ہے

تو جانتا ہے کہ رب کی بستی میں جو اجالا حسؑین سے ہے

تو لاکھ کر لے دفاع کی کوشش یزید مردود ہی رہے گا

تو یاد رکھ لے لعین پرور کہ تیرا، پالا حسؑین سے ہے

تو شمرجنتا عیار ہو گا، تجھے یہ سب اختیار ہو گا

تو قاری حافظ ہزار لائے تِرا مقالہ حسؑین سے ہے

یہ آنکھ تیری جو نم ہوئی ہے غریب شاہوں کی داستاں سے

یہ دل دھڑکتا جو تیرے سینے میں درد، والا حسینؑ سے ہے

حسؑین کو دکھ بھی دے رہا ہے نبؐی کے دیں سے نکال فتویٰ

نبیﷺ کے دیں کا جو اب تلک ہے وہ بول بالا حسینؑ سے ہے

نبیﷺ کے بیڑے سے لڑکھڑاتا جو خاکِ کربل تلک ہے پہنچا

جو آج تک اس ستونِ دیں کو ملا سنبھالا، حسینؑ سے ہے

نہیں تھی اوقات اتنی تیری کہ تجھ کو دنیا میں لوگ جانیں

یہ نام تیرا عجیب ناموں میں بس نرالہ حسیؑن سے ہے


عجیب ساجد

No comments:

Post a Comment