Monday, 1 November 2021

لکیروں کو مٹانا چاہتا ہوں

 لکیروں کو مٹانا چاہتا ہوں

مقدر ہی گنوانا چاہتا ہوں

تعاقب میں ہے میرے یاد کس کی

میں کس کو بُھول جانا چاہتا ہوں

گرا تھا بوجھ کوئی سر سے میرے

اسی کو پھر اُٹھانا چاہتا ہوں

سن اے دنیا میں اپنا قد گھٹا کر

ذرا تجھ کو جھکانا چاہتا ہوں

میں رشتوں کے خس و خاشاک سے پھر

نیا اک گھر بنانا چاہتا ہوں

میں بے مسکن ہوا ہوں جب سے کوثر

تِرے دل میں ٹھکانہ چاہتا ہوں


کوثر مظہری

No comments:

Post a Comment