پاگل پاگل رستہ ہو گا
جس رستہ وہ چلتا ہو گا
جب گلشن میں ہنستا ہو گا
غنچہ غنچہ کھلتا ہو گا
خوشبو خوشبو ہوت ہو گا
جب کلیوں سے ملتا ہو گا
سو کر جب وہ اٹھتا ہو گا
سورج آنکھیں ملتا ہو گا
میری چاہت کرتا ہو گا
دشمن میرا جلتا ہو گا
باتیں اس کی جیسے جادو
جس پہ چاہے کرتا ہو گا
اس کے ہونٹوں کی لالی کا
پھولوں میں بھی چرچا ہو گا
اس رخ کا جلوہ پا کر
چندا بھی شرماتا ہو گا
شب انگڑائیاں لیتی ہو گی
جب وہ سونے لگتا ہو گا
اس کا دل تو میرے دل کو
دلبر دلبر کہتا ہو گا
ابرار نجمی
No comments:
Post a Comment