Monday 24 October 2022

پاگل پاگل رستہ ہو گا

 پاگل پاگل رستہ ہو گا

جس رستہ وہ چلتا ہو گا

جب گلشن میں ہنستا ہو گا

غنچہ غنچہ کھلتا ہو گا

خوشبو خوشبو ہوت ہو گا

جب کلیوں سے ملتا ہو گا

سو کر جب وہ اٹھتا ہو گا

سورج آنکھیں ملتا ہو گا

میری چاہت کرتا ہو گا

دشمن میرا جلتا ہو گا

باتیں اس کی جیسے جادو

جس پہ چاہے کرتا ہو گا

اس کے ہونٹوں کی لالی کا

پھولوں میں بھی چرچا ہو گا

اس رخ کا جلوہ پا کر

چندا بھی شرماتا ہو گا

شب انگڑائیاں لیتی ہو گی

جب وہ سونے لگتا ہو گا

اس کا دل تو میرے دل کو

دلبر دلبر کہتا ہو گا


ابرار نجمی

No comments:

Post a Comment