Monday, 24 October 2022

وہ سب ہماری خوشی تھے ضرورتیں تو نہیں

 وہ سب ہماری خوشی تھے ضرورتیں تو نہیں

خوشی رکی ہے ہماری، مسافتیں تو نہیں

سب اپنی اپنی پہیلی سنا کے چلتے بنے

یہ علم رکھتا ہوں لیکن شکایتیں تو نہیں

تمہیں جو دیکھا تو لہجہ بدل گیا میرا

کہیں یہ دل میں محبت کی آیتیں تو نہیں

تُو اب اداس جو بیٹھے گا سامنے ان کے

تو پھر وہ رحم کریں گے محبتیں تو نہیں 


عادل کہاوڑ

No comments:

Post a Comment