بزدلی اپنے قبیلے کی وراثت ہی نہیں
جھوٹ بولو ں یہ میرے گھر کی روایت ہی نہیں
بے ضمیری کے مصلے پہ رہوں سجدہ گزار
آئی حصے میں مِرے ایسی ذلالت ہی نہیں
ایک سُوکھی ہوئی ٹہنی ہے دعا بے گریہ
سجدہ بے معنی اگر روح عبادت ہی نہیں
ہے بہت دولت سیال سے چہرے پہ دمک
جس شجاعت کی ضرورت وہ شجاعت ہی نہیں
متین الحق عمادی
No comments:
Post a Comment