لطافت اور آئے گی اگر ایسا بھی کر لیں ہم
اٹھو تاریک راتوں سے کوئی سورج نکالیں ہم
نگاہوں سے اسے دیکھیں نگاہوں سے اسے چاہیں
نگاہوں میں اسے رکھ کے نگاہوں میں چھپا لیں ہم
ستاروں کی گزر گاہیں، بڑی پُر نور ہوتی ہیں
ستاروں کے پڑاؤ میں نیا مسکن بنا لیں ہم
یہ دنیا ایسی دنیا ہو جہاں پہ کوئی غم نہ ہو
چلو یہ عہد کر کے پھر نئی دنیا بسا لیں ہم
ہوا کے دوش پہ رہ کے پرندوں کو بلا لیں ہم
محبت کے سبھی نغمے ذرا سے گنگنا لیں ہم
ابرار نجمی
No comments:
Post a Comment