Saturday, 22 October 2022

لطافت اور آئے گی اگر ایسا بھی کر لیں ہم

 لطافت اور آئے گی اگر ایسا بھی کر لیں ہم

اٹھو تاریک راتوں سے کوئی سورج نکالیں ہم

نگاہوں سے اسے دیکھیں نگاہوں سے اسے چاہیں

نگاہوں میں اسے رکھ کے نگاہوں میں چھپا لیں ہم

ستاروں کی گزر گاہیں، بڑی پُر نور ہوتی ہیں

ستاروں کے پڑاؤ میں نیا مسکن بنا لیں ہم

یہ دنیا ایسی دنیا ہو جہاں پہ کوئی غم نہ ہو

چلو یہ عہد کر کے پھر نئی دنیا بسا لیں ہم

ہوا کے دوش پہ رہ کے پرندوں کو بلا لیں ہم

محبت کے سبھی نغمے ذرا سے گنگنا لیں ہم


ابرار نجمی

No comments:

Post a Comment