گیت
وہ کون ہے جو دکھائی نہ دے
دل کے کسی اجنبی راستے پر
چلا جا رہا ہے
وہ ہی قدموں کی آہٹ ملی
جس طرف بھی میں جانے لگی
کیسی صورت ہے یہ اظہار کی
جو دکھائی نہ دے
وہ کون ہے جو دکھائی نہ دے
دل کے کسی اجنبی راستے پر
چلا جا رہا ہے
تیری یادوں میں گم ہو گئی
جانتی ہوں کہ تُو میرا نہیں
کیسے دھوکے میں میں خود آ گئی
جو دکھائی نہ دے
وہ کون ہے جو دکھائی نہ دے
دل کے کسی اجنبی راستے پر
چلا جا رہا ہے
خاور کیانی
No comments:
Post a Comment