Wednesday, 19 October 2022

تمہارے جوڑے میں اپنی خواہش کا پھول

 جُوڑے میں کھلا پھول


گنتی کرو

میرے ہاتھ میں

نیند کی کتنی گولیاں ہیں

مُٹھی بھر نیند کی گولیوں سے

سال بھر کے خواب خریدے جا سکتے ہیں

یا پھر ابدی نیند

میں کوئی دن

نیند کے اس پار جہاں

دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں

جہنم کی دیوار پھلانگ کر تم سے ملنے آؤں گا

اور

سُرخ پھولوں کی چنگیر سے اک پھول چُرا کر

تمہارے جُوڑے میں سجاؤں گا

آگ میں لپٹے ہوئے میرے ہاتھ

تمہارے جنتی جسم کو چُھونے سے ڈرتے ہیں

اور میری ہر ممکنہ خواہش کو 

روشن ہونے سے پہلے ہی راکھ کر دیتے ہیں

موت سے پہلے میں

تمہارے جُوڑے میں

اپنی خواہش کا پُھول کِھلانا چاہتا ہوں


توقیر رضا

No comments:

Post a Comment