Wednesday, 19 October 2022

سنگ اس کا ہے اور سر میرا

 سنگ اس کا ہے اور سر میرا 

آخری موڑ پر ہے ڈر میرا

اے ہواؤ! چلو، گواہی دو

تم نے دیکھا ہے جلتا گھر میرا 

دو گھڑی اور مجھ کو سن لیجے

اب تو قصہ ہے مختصر میرا

میں نہیں فن شناس کہتے ہیں

نام تھوڑا ہے معتبر میرا

بس کسی طور اے میاں ثاقب

ہو رہا ہے گزر بسر میرا


احسان ثاقب

No comments:

Post a Comment