Tuesday 18 October 2022

اپنے جب عکس کو دیکھے گا تو ڈر جائے گا

 اپنے جب عکس کو دیکھے گا تو ڈر جائے گا

ایک دن ذات کا نشہ بھی اتر جائے گا

آنکھیں برسات میں جب تیری گواہی دیں گی

ریت پر نام لکھا ہے وہ اُبھر جائے گا

چاند کے پاس رکھی ہیں مِری آنکھیں گِروی

اس طرح قرض جو واجب ہےاُتر جائے گا

آسماں پر جو ★ستارہ★ ہے اسے مت دیکھو

دن سے پہلے نہ یہاں سے کوئی گھر جائے گا

صورتِ شعر ہی احکامِ خدا پر اب چل

ورنہ شاداب سمے یہ بھی گزر جائے گا


شاداب احسانی

No comments:

Post a Comment