تِرے آگے ہے اسی سوچ کا فانوس ابھی
میری مونس ہے تُو حالات سے مایوس ابھی
دیکھ ہر غوغائے سگ پر ہے توجہ بے کار
ابنِ آدم نے انہیں آپ یہ نسبت بخشی
اپنے بچوں کو مِری جان بتا دے اتنا
ان کے اپنوں نے انہیں آپ یہ جرأت بخشی
جو بھی بیتی، ہے ہوا کیا انہیں محسوس ابھی
میری مونس ہے تو حالات سے مایوس ابھی
مل ہی جائے گا ہمیں کوئی تو انسانی سماج
کِذب و الہاد کے شعلوں سے نکل کر آگے
ہے خدا دیکھ کہیں ہو گی خدا کی بستی
آ، ذرا دیکھ ہی لیں اور بھی چل کر آگے
دیکھ ارزاں تِرے بے کل کی ہے ناموس ابھی
میری مونس ہے تو حالات سے مایوس ابھی
عبدالرزاق بے کل
No comments:
Post a Comment