ریپ
تم میری تصویریں لیک نہیں کر سکتے
میری نظمیں تمہارے تخیل سے بڑھ کر برہنہ ہیں
میں جانتی ہوں
"I think therefore I am"
لیکن تم کسی خیال کا ریپ نہیں کر سکتے
بے لباس لوگوں کے کپڑے پھاڑنا
تمہیں نہیں آتا
اور روح سڑک پر چلتی عورت کی چھاتیاں نہیں
جنہیں تم نوچ کر گزر جاؤ
مجھے تمہاری بے بسی پر ہنسی آتی ہے
ماہ نور رانا
No comments:
Post a Comment