Tuesday 18 October 2022

تم کسی خیال کا ریپ نہیں کر سکتے

ریپ


تم میری تصویریں لیک نہیں کر سکتے

میری نظمیں تمہارے تخیل سے بڑھ کر برہنہ ہیں

میں جانتی ہوں

"I think therefore I am"

لیکن تم کسی خیال کا ریپ نہیں کر سکتے

بے لباس لوگوں کے کپڑے پھاڑنا

تمہیں نہیں آتا

اور روح سڑک پر چلتی عورت کی چھاتیاں نہیں

جنہیں تم نوچ کر گزر جاؤ

مجھے تمہاری بے بسی پر ہنسی آتی ہے


ماہ نور رانا 

No comments:

Post a Comment