Sunday, 23 October 2022

عارضی بوسوں کی ٹوکری

 عارضی بوسوں کی ٹوکری


میں

دریا کنارے بیٹھے

ٹوکری لے کر

ایک ایک کر کے سرخ، گلابی اور سفید بوسے

پانی میں بہا رہا ہوں

یہ جون کی چوبیسویں تاریخ ہے

اور دن ابھی اپنا دوسرا حصہ نگلنے والا ہے

مگر یہ مارچ ہے

اور یہ بالکل وہی دن ہے

جب دریا کنارے آئے مجھے تین ہفتے ہو چکے ہیں

اور ہر ہفتے میرے ساتھ ایک نئی ٹوکری ہوتی ہے

سرخ، گلابی اور سفید بوسوں سے بھری ہوئی 

یہ سفید بوسہ

تم نے سڑک پر جاتے ہوئے 

بالکنی سے میری طرف پھینکا تھا

یہ گلابی بوسہ تم نے 

کالج جاتے ہوئے بس سے اچھال دیا تھا

یہ سرخ بوسہ تم نے ہماری پہلی ڈیٹ کے دوران 

چائے کے مگ میں ملا کر دیا تھا

اس کے بعد میں 

کئی بار بالکنی سے نیچے گر کر زندہ ہوا ہوں

اس کے بعد میں 

کالج کے گیٹ کیپر کی ٹوپی میں بدل گیا تھا

جو تمہارے آنے پر خود بخود سر سے اتر جاتی تھی

اس کے بعد سے میں مگ میں ہی رہ گیا ہوں

ہم جس دن دریا کنارے بیٹھے

چاند کو اپنی محبت سے جلا رہے تھے

اسی دن چاند آنسو چھپانے کے لیے

اپنا چہرہ اسی دریا میں دھو رہا تھا

مجھے یقین ہے کہ چاند بیضوی ہے

اور وہ اگلی بار انڈے کی طرح 

ہمارے چہروں پر پھوٹ جائے گا

سو میں ٹوکری سے سارے بوسے بہا رہا ہوں


نسیم خان

No comments:

Post a Comment