تیرے دھیان کے ہجرے میں
فضا
تمہاری یادوں سے با وضو ہے
ہواؤں میں تمہارے پیار کا نور
اذان کی طرح تحلیل ہو چکا ہے
رات کے مصلے پر
تمہارے دھیان کے حجرے میں
خامشی نماز نیتے کھڑی ہے
اور میں
اس بے لفظ نماز کا
لفظ لفظ بن کر
تمہارے ماتھے کا کعبہ چومتا ہوں
میں پھر سے تم کو یاد کرتا ہوں
احسان الحق چشتی
No comments:
Post a Comment