Monday, 24 October 2022

تمہارے دھیان کے حجرے میں خامشی نماز نیتے کھڑی ہے

 تیرے دھیان کے ہجرے میں


فضا

تمہاری یادوں سے با وضو ہے

ہواؤں میں تمہارے پیار کا نور

اذان کی طرح تحلیل ہو چکا ہے

رات کے مصلے پر

تمہارے دھیان کے حجرے میں

خامشی نماز نیتے کھڑی ہے

اور میں

اس بے لفظ نماز کا

لفظ لفظ بن کر

تمہارے ماتھے کا کعبہ چومتا ہوں

میں پھر سے تم کو یاد کرتا ہوں


احسان الحق چشتی

No comments:

Post a Comment