Saturday, 22 October 2022

کام بگڑا تھا مرا جو بھی بنایا تو نے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کام بگڑا تھا مِرا جو بھی بنایا تُو نے

میرے مولیٰ مجھے ہر آن سنبھالا تو نے

جان پتھر میں پلی اس کو کھلایا تو نے

وہیل مچھلی کو سمندر میں ہے پالا تو نے

آسماں اور یہ زمیں سب ہے بنایا تو نے

ایک میزان سے پھر سب کو چلایا تو نے

پھول کانٹوں میں محبت کا کھلایا تو نے

کتنا رنگین گلستاں یہ سجایا تو نے

امتی ہم کو محمدﷺ کا بنایا تو نے

اور ایمان کی دولت سے نوازا تو نے

گل کے سینے میں بھی خوشبو کو بسایا تو نے

سیپ کی کوکھ میں موتی کو چھپایا تو نے

جو مِرے حق میں تھا بہتر وہ بنایا تو نے

اس طرح میرے مقدر کو سنوارا تو نے

تھا میں غفلت میں مجھے خوب جگایا تو نے

مجھ کو آئینۂ اسلام دکھایا تو نے

پوجتا پیڑ یا پتھر کسی مندر میں سراج

یہ کرم تیرا کہ مسجد میں بلایا تو نے


سراج الدین گلاؤٹھوی

No comments:

Post a Comment