ہمیں تک دھنا دھن تک کا نشہ ہے
پاکستانی قوم کا نظریہ تک دھنا دھن تک ہے
یہ قوم ڈگڈگی پر ناچتی ہے
اس کو کوئی بھی جمع کر سکتا ہے
کیسے نظریات؟
کون سا ماضی؟
سب تک دھنا دھن تک ہے
ایک دائرے میں کولہو کا بیل گھومتا ہے
پاکستانی قوم بھی ناچ رہی ہے
قوم کو لیڈروں کی نہیں مداریوں کی ضرورت ہے
نابالغ رویے، بے شعور نعرے، گھاٹے کے سودے
اٹھاؤ جام، باندھو گھنگھرو، لگاؤ دام
تک دھنا دھن تک
عثمان غازی
No comments:
Post a Comment