Friday, 21 October 2022

قوم کو لیڈروں کی نہیں مداریوں کی ضرورت ہے

 ہمیں تک دھنا دھن تک کا نشہ ہے

پاکستانی قوم کا نظریہ تک دھنا دھن تک ہے

یہ قوم ڈگڈگی پر ناچتی ہے

اس کو کوئی بھی جمع کر سکتا ہے

کیسے نظریات؟

کون سا ماضی؟

سب تک دھنا دھن تک ہے

ایک دائرے میں کولہو کا بیل گھومتا ہے

پاکستانی قوم بھی ناچ رہی ہے

قوم کو لیڈروں کی نہیں مداریوں کی ضرورت ہے

نابالغ رویے، بے شعور نعرے، گھاٹے کے سودے

اٹھاؤ جام، باندھو گھنگھرو، لگاؤ دام

تک دھنا دھن تک


عثمان غازی

No comments:

Post a Comment