مانا کہ بہت زیادہ گنہ گار نہیں ہوں
لیکن تِری فردوس کا حقدار نہیں ہوں
چاہے تو مِرے دل میں کوئی شوق سے آئے
کرتا میں کسی شخص کو اصرار نہیں ہوں
کہتا میں ہر اک شعر نہیں دیکھ، پرکھ کے
لکھتا میں غزل سوچ کے ہر بار نہیں ہوں
گر جاؤں اگر وہ بھی مِرے ساتھ گریں گے
وہ ٹیک لگا بیٹھے ہیں، دیوار نہیں ہوں
مخلص ہو تو اک شخص بہت مجھے شرجی
ہر اک کی محبت کا طلبگار نہیں ہوں
شرجیل اعزاز شرجی
No comments:
Post a Comment