Sunday 3 March 2024

ہم سے وطن کی آن ہے عظمت ہے دوستو

 ہم سے وطن کی آن ہے


ہم سے وطن کی آن ہے، عظمت ہے دوستو

ان بازوؤں میں قوم کی طاقت ہے دوستو


ہم سر زمینِ پاک کی حُرمت کے آفتاب

ہم گُلشنِ وطن کے مہکتے ہوئے گُلاب

ہر سانس روشنی کی علامت ہے دوستو

ہم سے وطن کی آن ہے، عظمت ہے دوستو


ہم حوصلہ ہیں قوم کا، ہمت ہیں قوم کی

ہم جگمگاتی جاگتی قسمت ہیں قوم کی

ایمان کی دلوں میں حرارت ہے دوستو

ہم سے وطن کی آن ہے، عظمت ہے دوستو


شانہ بہ شانہ آؤ بڑھاتے چلیں قدم

ہم کو ہمارے جذبۂ بیدار کی قسم

یہ زندگی وطن کی امانت ہے دوستو

ہم سے وطن کی آن ہے، عظمت ہے دوستو


ہم اس چمن کی آب ہیں، اس گھر کی آبرو

چہروں کا نُور بن کے چمکتا رہے لہو

اپنا یہ عزم قوم کی دولت ہے دستو

ہم سے وطن کی آن ہے، عظمت ہے دوستو


ساقی جاوید

سید شوکت علی

No comments:

Post a Comment