عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
خالقِ کُل ہے تِری ذات کرم کر مولا
ہے صدا بس یہی دِن رات کرم کر مولا
تیرے دربار سے جاتا نہیں کوئی خالی
ٹھیک کر دے مِرے حالات کرم کر مولا
دستِ قُدرت مِیں تِرے رِزق ہے سب کا رازق
اب عطاؤں کی ہو برسات کرم کر مولا
تیری قُدرت کے مناظر ہیں زمانے بھر مِیں
میرے مولا تِری کیا بات کرم کر مولا
میں ہوں کمزور لڑوں کیسے زمانے بھر سے
میرے دُشمن کو بھی دے مات کرم کر مولا
ہے وباؤں کے شکنجے مِیں پھنسی یہ دُنیا
تُو مِٹا دے سبھی صدمات کرم کر مولا
میری آنکھوں مِیں تِری یاد کا بس کاجل ہو
لمحہ لمحہ ہو تِرا ساتھ کرم کر مولا
سمیرا سلیم کاجل
No comments:
Post a Comment