Friday 20 September 2024

آپ کے التفات کا غم ہو

 آپ کے التفات کا غم ہو

اتنی چھوٹی سی بات کا غم ہو

آج ان آنکھوں کی بات یاد آئی

آج کس کو حیات کا غم ہو

عشق سے یہ مذاق ٹھیک نہیں

ہم کو اور سانحات کا غم ہو

میں فراموش کر دوں اور تم کو

تم تو میری حیات کا غم ہو

جن پہ میں بھی یقین کر نہ سکا

کس کو ان حادثات کا غم ہو

دل تو ہے صرف اپنی ذات کا غم

تم مگر کائنات کا غم ہو


نازش پرتاپ گڑھی 

No comments:

Post a Comment