Friday 20 September 2024

دھوئیں کی زد میں سارا جہاں ہے

 دُھوئیں کی زد میں سارا جہاں ہے

یہ دُنیا ہے کہ یہ آتش فشاں ہے؟

ہر اک دل میں غموں کا ہے بسیرا

خُوشی کا تو نہیں ملتا نشاں ہے

ہر اک بندے کی آنکھوں میں نمی ہے

ہر اک لب پر بھی آوازِ فُغاں ہے

پروں میں طاقتِ پرواز ہو تو

نہیں کچھ دُور تجھ سے آسماں ہے

چلو ساغر! خلا میں گھر بنائیں

زمیں رہنے کے قابل اب کہاں ہے


عبدالمجید ساغر

No comments:

Post a Comment