Wednesday 18 September 2024

محو یاد خدا رہا کیجے

 محوِ یادِ خُدا رہا کیجے

عِجز سے زندگی جِیا کیجے 

مُسکرانا بھی ایک صدقہ ہے

دیکھ کر مُسکرا لیا کیجے

مجھ کو اپنی انا سے لڑنا ہے

میری خاطر دُعا کیا کیجے

دل مرمت کا کام ہے میرا

آئیے مجھ سے رابطہ کیجے

مُشکلوں کے ہے ساتھ آسانی

رنج پہنچے تو پھر سہا کیجے

آپ کا دل سکون پائے گا

غمزدوں سے گَلے ملا کیجے

آپ اپنا حساب بھی دیں گے

ساتھ اپنے بھی کچھ وفا کیجے

رب کرے آپ خوش رہیں ہر دم

سُکھ ملے یا غمی ہنسا کیجے

ایک کونے میں کیوں پڑے رہنا

اچھی صحبت میں جا لیا کیجے

اس طرح پیار اور بڑھتا ہے

مُسکرا کر گلے لگا کیجے

یہ نشانی ہے ایک مومن کی

آئے غصہ تو پھر پیا کیجے

آپ من کی مراد پائیں گے

ذکر صلِّ علی کیا کیجے

وقت رہتا نہیں کبھی اک سا

سرد آئے تو حوصلہ کیجے

حل کرے گا وہ آپ کی مُشکل

رب کے آگے جُھکیں، صدا کیجے

جلوتوں میں محبتیں بانٹیں

خلوتوں میں خدا خدا کیجے

رات سونے سے قبل بستر پر

آپ اپنا محاسبہ کیجے

آپ کے مال پر ہے حق ان کا

مُفلسوں کا بھی حق ادا کیجے

کون بھُوکا ہے کون ننگا ہے

دُکھ پڑوسی کا بھی پتا کیجے

آپ لِلّہ جانیے خود کو

خلوتوں میں مراقبہ کیجے

دُنیا والوں کی تلخ باتوں پر

آپ بس مُسکرا دیا کیجے


سلمان خاور

سلمان منیر احمد خاور

No comments:

Post a Comment