Friday 13 September 2024

بنا ہے تصور میں کعبے کا کعبہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بنا ہے تصور میں کعبے کا کعبہ

تمہیں گر دِکھا دوں تو کیسا رہے گا

نامِ محمدﷺ پہ ہو کے فِدا میں

جو خود کو مِٹا دوں تو کیسا رہے گا

نبیﷺ کی محبت میں دیوانہ بن کے

خودی کو جھُکا لوں تو کیسا رہے گا

کبھی اُس، میں شانِ کریمی کے صدقے

جاں اپنی لُٹا دوں تو کیسا رہے گا

پڑتے ہوں جس خاک پر اُن کے نعلین

اپنی پلکیں بِچھا دوں تو کیسا رہے گا

کبھی کاش آقا یہ ماجد سے کہہ دیں

جامِ کوثر پِلا دوں تو کیسا رہے گا


عبدالماجد ہاشمی

No comments:

Post a Comment