عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جہان بھر کی کتابوں میں جو بھی اچھا ہے
مِرے لیے تو یقیناً وہ ذکر تیراﷺ ہے
شدید دھوپ ہے، اور سائے جھُوٹے سائے ہیں
اُس ایک زُلف کے نیچے ہی اصل سایہ ہے
عجیب نرم ہے غیروں سے گُفتگو کے وقت
وہ غیر ہوتے ہوئے بھی لگے کہ اپنا ہے
سفید دودھیا مہتاب کچھ نہیں لوگو
میں کیا بتاؤں وہ کتنا حسین چہرہ ہے
بھٹک رہے ہو کہاں، آؤ سب ادھر آؤ
جو اس کی سمت نہ جائے وہی بھٹکتا ہے
جہان بھر کا جو سبزہ ہے اس کے دم سے ہے
وہ ایک شخص جو صحرا کے بیچ رہتا ہے
کمال ہے وہ کھجوروں کی سر زمیں کا مکیں
وہ نرم گو بھی ہے، لہجہ بھی کتنا میٹھا ہے
مدینہ جائیے اور دیکھیے ادب کے ساتھ
ذرا بتائیے، ایسا کہیں پہ دیکھا ہے
عبیدالرحمٰن نیازی
No comments:
Post a Comment