Friday, 13 September 2024

عشق کے دھاگوں میں پرو کے مجھے

 عشق کے دھاگوں میں پرو کے مجھے

ہنسنے کا کہہ گیا ہے وہ رو کے مجھے

بے چین صورت اس کی آ جاتی ہے

آتا نہیں چین اب سو کے مجھے

آنسوؤں کے پانی سے کر کے وضو

دیکھتا ہے وہ آنکھیں بھگو کے مجھے

طعنے تشنے بے کسی بے کلی بے دلی

بہت کچھ ملا تیرا ہو کے مجھے

آنسو اس کے میں نے پونچھے انجم

بہلا رہا تھا جب وہ رو کے مجھے


انجم عزیز عباس

No comments:

Post a Comment