عشق کے دھاگوں میں پرو کے مجھے
ہنسنے کا کہہ گیا ہے وہ رو کے مجھے
بے چین صورت اس کی آ جاتی ہے
آتا نہیں چین اب سو کے مجھے
آنسوؤں کے پانی سے کر کے وضو
دیکھتا ہے وہ آنکھیں بھگو کے مجھے
طعنے تشنے بے کسی بے کلی بے دلی
بہت کچھ ملا تیرا ہو کے مجھے
آنسو اس کے میں نے پونچھے انجم
بہلا رہا تھا جب وہ رو کے مجھے
انجم عزیز عباس
No comments:
Post a Comment