Tuesday 17 September 2024

صبا کس دشت میں تو کھو گئی ہے

صبا کس دشت میں تو کھو گئی ہے

کلی رہ تکتے تکتے، سو گئی ہے

مگر اترے فلک سے کوئی تارا

زمیں کی مانگ سونی ہو گئی ہے

مِری آنکھوں سے یوں آج اوس برسی

کہ دامن کی سیاہی دھو گئی ہے

اسی کو اوج انساں کہہ رہے ہو

زمیں گرداب خوں میں کھو گئی ہے

سحاب! ان بارشوں کے روٹھنے سے

وہ بستی آج صحرا ہو گئی ہے


اسلم سحاب ہاشمی

No comments:

Post a Comment