صبا کس دشت میں تو کھو گئی ہے
کلی رہ تکتے تکتے، سو گئی ہے
مگر اترے فلک سے کوئی تارا
زمیں کی مانگ سونی ہو گئی ہے
مِری آنکھوں سے یوں آج اوس برسی
کہ دامن کی سیاہی دھو گئی ہے
اسی کو اوج انساں کہہ رہے ہو
زمیں گرداب خوں میں کھو گئی ہے
سحاب! ان بارشوں کے روٹھنے سے
وہ بستی آج صحرا ہو گئی ہے
اسلم سحاب ہاشمی
No comments:
Post a Comment