Tuesday, 17 September 2024

وہ اوج پیغمبری کا تارا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


وہ اوج پیغمبری کا تارا

ہوا ہے مکہ میں جلوہ آرا

کرے گا جو ماہ کو دو پارا

وہ اُمتوں کے لیے سہارا

وہ جس نے اخلاق کو سنوارا

کرے جو صورت کوئی نظارا

مہابت اس پر ہو آشکارا

ہے زلزلہ میں جہان سارا

محل کسریٰ و ملک دارا

نہیں اطاعت سے اس کی چارا

یہود ہو یا کوئی نصاریٰ

صلوۃ اس پر سلام اس پر

اور اس کے سب آل با صفا پر

اور اس کے اصحاب با وفا پر

اور اس کے احباب اتقیاء پر


اسماعیل میرٹھی

No comments:

Post a Comment