عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہ اوج پیغمبری کا تارا
ہوا ہے مکہ میں جلوہ آرا
کرے گا جو ماہ کو دو پارا
وہ اُمتوں کے لیے سہارا
وہ جس نے اخلاق کو سنوارا
کرے جو صورت کوئی نظارا
مہابت اس پر ہو آشکارا
ہے زلزلہ میں جہان سارا
محل کسریٰ و ملک دارا
نہیں اطاعت سے اس کی چارا
یہود ہو یا کوئی نصاریٰ
صلوۃ اس پر سلام اس پر
اور اس کے سب آل با صفا پر
اور اس کے اصحاب با وفا پر
اور اس کے احباب اتقیاء پر
اسماعیل میرٹھی
No comments:
Post a Comment