Tuesday 17 September 2024

نام ترا کبھی یٰسین کبھی طہٰ لکھوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نام ترا کبھی یٰسین کبھی طہٰ لکھوں

لکھوں قرآن، اگر تیرا سراپا لکھوں

بات پھر سورۂ والیل تک جا پہنچے

میں تِری زُلف دوتا کا جو قصیدہ لکھوں

دل میں حسرت ہے نہ لکھا ہو کسی نے ایسا

میں تیری مدح و ثناء میں کبھی ایسا لکھوں

شہر فہرست سکونت میں جو لکھنا ہو مجھے

کربلا لکھوں، نجف لکھوں، مدینہ لکھوں

سچ تو یہ ہے میں خطا کار بہت ہوں

میری ہمت نہیں پڑتی اسے اپنا لکھوں


نصرت زیدی

No comments:

Post a Comment