Tuesday 17 September 2024

ہم بھی مدینے جائیں گے آج نہیں تو کل سہی

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہم بھی مدینے جائیں گے آج نہیں تو کل سہی

آقاﷺ ہمیں بلائیں گے آج نہیں تو کل سہی

ہم نے تو مان ہی لیا آپﷺ ہیں روح کائنات

لوگ بھی مان جائیں گے آج نہیں تو کل سہی

عرش کہا ہے خود اسے سرور کائناتﷺ نے

دل کو وہ دل بنائیں گے آج نہیں تو کل سہی

ہم سے سوا ہیں بے قرار ان کی محیط رحمتیں

آئیں گے یا بلائیں گے آج نہیں تو کل سہی

ایک امید کی کرن ہیں میرے دل کی دھڑکنیں

خواب میں آ ہی جائیں گے آج نہیں تو کل سہی

ایک کرم کی ہے دلیل ان کے کرم کا اعتماد

اشک بھی مسکرائیں گے آج نہیں تو کل سہی

ان کا درِ سخا وقار! اب بھی کھلا ہوا تو ہے

ہم بھی مراد پائیں گے آج نہیں تو کل سہی


وقار صدیقی

No comments:

Post a Comment