عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہم بھی مدینے جائیں گے آج نہیں تو کل سہی
آقاﷺ ہمیں بلائیں گے آج نہیں تو کل سہی
ہم نے تو مان ہی لیا آپﷺ ہیں روح کائنات
لوگ بھی مان جائیں گے آج نہیں تو کل سہی
عرش کہا ہے خود اسے سرور کائناتﷺ نے
دل کو وہ دل بنائیں گے آج نہیں تو کل سہی
ہم سے سوا ہیں بے قرار ان کی محیط رحمتیں
آئیں گے یا بلائیں گے آج نہیں تو کل سہی
ایک امید کی کرن ہیں میرے دل کی دھڑکنیں
خواب میں آ ہی جائیں گے آج نہیں تو کل سہی
ایک کرم کی ہے دلیل ان کے کرم کا اعتماد
اشک بھی مسکرائیں گے آج نہیں تو کل سہی
ان کا درِ سخا وقار! اب بھی کھلا ہوا تو ہے
ہم بھی مراد پائیں گے آج نہیں تو کل سہی
وقار صدیقی
No comments:
Post a Comment