Thursday 19 September 2024

یا رسول اللہ از بہر خدا امداد کن

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت

یا رسول اللہ از بہر خُدا امداد کُن


عمر بھر کرتے رہے امراض ملت کا علاج

اک مرض نے انتقاماً دھر لیا ہے ان کو آج

دل کے ہاتھوں گو ہمیشہ یہ رہے ہیں بے قرار

لیکن اب دل ہو گیا ہے اور ہی صورت سوار

محفل احباب میں مثلِ بریشم نرم ہیں

کار زار ملک و ملت میں ہمیشہ گرم ہیں

ان کے اوصافِ مسیحائی کی ہی تصویر ہے

ان کی جو تحریر ہے یا ان کی جو تقریر ہے

دل ہمیشہ سے رہا ان کے قلم کا ہم زباں

وارداتِ قلب یکسر، ان کا انداز بیاں

ہم کو ارزانی رہے یہ سر دبیر ارجمند

یہ سراپا علم و حکمت، صاحب عزم بلند

ہیں خضر کی یہ تہِ دل سے دعا ہائے صمیم

ہوں خلیق خوش بیاں پر حق کے الطافِ عمیم

"یا خدا! بہرِ مصطفیٰ امداد کُن"

"یا رسول اللہ از بہر خدا امداد کن"


خضر تمیمی

No comments:

Post a Comment