زعفرانی کلام
قصابوں کا قومی ترانہ
"چین و عرب ہمارا، ہندوستاں ہمارا"
قصاب ہیں ہم، وطن ہے سارا جہاں ہمارا
چیلیں ہوا میں نگراں، کُتے ہیں گھر کے درباں
"آساں نہیں مٹانا نام و نشان ہمارا"
ہو گوجرے کی منڈی یا آگرے کا چمڑا
چمڑے کا چوکھٹا ہے قومی نشاں ہمارا
چھُریوں کے سائے میں ہم پل کر جواں ہوئے ہیں
"خنجر ہلال کا ہے قومی نشاں ہمارا"
کڑیوں سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم
"سو بار کر چکا ہے تُو امتحاں ہمارا"
جب گوشت بندھ چلا ہو اور ہینکتا گدھا ہو
"ہوتا ہے جادہ پیما پھر کارواں ہمارا"
خضر تمیمی
No comments:
Post a Comment