Monday, 16 September 2024

سونا گگن ہے تن میں اگن ہے دل کیوں جلا ہے

 سُونا گگن ہے، تن میں اگن ہے، دل کیوں جلا ہے

جگ بے وفا ہے سب تھا پتا پھر، من کیوں بھرا ہے

اشکوں کے تارے، بکھرے بکھرے ہیں دیکھوں، امبر پہ کس کے

لگتا ہے چندا، رویا بہت ہے، شب پُورنما ہے

آہوں سے گرمی اُٹھتی ہے ایسے، جیسے جلا من

کس سمت جائیں، ہر سُو گُھٹن ہے، کیوں یہ خلا ہے

قدموں کو روکو، کچھ دیر ٹھہرو، سمجھو ذرا تم

کہتے رہے ہم، کوئی نہ سمجھا کیا ماجرا ہے

نظروں میں جو ہے، سب ہے سرابی، جانا یہ ہم نے

تشنہ لبی یہ، بُجھتی نہیں ہے، کیسی سزا ہے

بولیں گے اب کیا، پتھر یہاں سچ، اُلفت یہ سوچو

چُپ ہے زباں کیوں، انساں کو دیکھو، کیا ہو چلا ہے


الفت عالمی

No comments:

Post a Comment