عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کس لمحہ تجھ سے میری کوئی التجا نہیں
وہ وقت کون سا ہے کہ لب پر دعا نہیں؟
پروردگار کس سے کہوں اپنے دل کی بات
دنیا میں تیری کوئی مِرا ہم نوا نہیں
تیرے ہی سامنے مِرے پھیلے ہیں آج ہاتھ
تیرے سوا تو کوئی بھی حاجت روا نہیں
میرے کریم! لطف و کرم میرے حال پر
بندوں سے تیرے کوئی مجھے آسرا نہیں
دل میں جو خواہشات ہیں پوری ہوں وہ تمام
اس کے علاوہ کوئی بھی میری دعا نہیں
دیتا ہے سب کو تُو ہی مجھے بھی دے اے کریم
تیرے سوا کسی سے میں کچھ مانگتا نہیں
یا رب! تِرے کرم سے جو پورا نہ ہو سکے
خاور کے دل کا ایسا کوئی مدعا نہیں
خورشید خاور امروہوی
No comments:
Post a Comment