عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جب جان مسیحا کی ہے ذات مدینے میں
آئیں تو بھلا کیسے آفات مدینے میں
ہے کوئے شہ عالم، ہے حد ادب ادب لازم
قابو میں رہیں اے دل جذبات مدینے میں
سب جرم و خطا اُن کی رحمت نے مٹا ڈالیں
مجرم پہ نہیں لگتِیں دفعات مدینے میں
یونہی نہیں پروانے کرتے ہیں طواف ہر دم
اک شمع نبوت ہے، مشکات مدینے میں
کیا زور تعلی ہے، کیا حسن تفوق ہے
بڑھ جاتے ہیں ہر اک کے حسنات مدینے میں
روضے پہ مہ و خورشید آتے ہیں سلامی کو
ورنہ تو کہاں ہوتے دن رات مدینے میں
ہر تار رگ دل پر مضراب تمنا ہے
نذرانہ ہے اشکوں کے نغمات مدینے میں
بے حب نبی کوئی آ سکتا نہیں شامی
احرامِ محبت ہے میقات، مدینے میں
فیروز شامی
No comments:
Post a Comment