Sunday, 8 December 2024

جسارت محبت کی کر کے تو دیکھو

 جسارت محبت کی کر کے تو دیکھو

کبھی معجزے اس جگر کے تو دیکھو

سمندر سے بر تر ہیں خشکی کے گرداب

ذرا ساحلوں پر اتر کے تو دیکھو

ازل سے ہی منظر کے رنگوں میں گم ہو

کبھی رنگ حُسنِ نطر کے تو دیکھو

بہت کچھ ہے کہنا مری خامشی نے

گھڑی دو گھڑی تم ٹھہر کے تو دیکھو

یہ دیوار و در منتظر تھے تمہارے

انہیں اک دفعہ آنکھ بھر کے تو دیکھو


فیضان قادر

No comments:

Post a Comment