Sunday, 8 December 2024

نگر میں ان کے جینا چاہتا ہوں

 نگر میں ان کے جینا چاہتا ہوں

میں ساحل پر سفینہ چاہتا ہوں

ابھی طیبہ کا منظر دیکھنا ہے

ابھی کچھ اور جینا چاہتا ہوں

لب پر ذکرِ احمدﷺ ہو ہمیشہ

نگاہوں میں مدینہ چاہتا ہوں

سلیقہ آئے گا فُرقت کا کیسے

میں قُربت کا قرینہ چاہتا ہوں

نثار ان کے کرم کی آس مجھ کو

انہیں ہاتھوں سے پینا چاہتا ہوں


نثار راہی

No comments:

Post a Comment