Sunday, 8 December 2024

محفل سے ان کی درد لیا کیا برا کیا

 محفل سے ان کی درد لیا، کیا بُرا کیا

دل کا سکوں خوشی سے دیا، کیا برا کیا

جوشِ جنوں میں مر کے جیا، کیا برا کیا

دامن کو تار تار کیا،۔ کیا برا کیا

ساقی! تیرے فراق میں جینا حرام ہے

مجبور ہو کے زہر پیا، کیا برا کیا

وہ بے وفا نہیں تھا، ذرا دل کا سخت تھا

ہم نے جو اس کو پیار کیا، کیا برا کیا

چنگاریاں تھیں عشق کی دل میں دبی ہوئی

دھکا جو ہم نے ان کو دیا، کیا برا کیا

بسمل لُٹا کے ہوش و خِرد اور متاعِ دل

درسِ وفا جہاں کو دیا، کیا برا کیا


بسمل جلالوی

No comments:

Post a Comment